سرکار ہر طرح کی تفتیش کے لئے آزاد لیکن کسی بھی معاملہ میں دوہرا پیمانہ شدید تباہ کن: مولانا محمد معظم
نئی دہلی ، 10؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ڈاکٹر ذاکر نائک کے خلاف میڈیا ٹرائیل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آج فتحپوری مسجد کے نائب شاہی امام اور تحریک حمایت الاسلام کے صدر مولانا محمد معظم احمد نے کہاہے کہ اگر ذاکر نائک نے کوئی جرم کیا ہے تو میڈیا کو اس جرم کو سامنے لانا چاہئے نہ کہ انہیں سامراجی طاقتوں کا الہ کار بنا نا چاہئے ۔ مولانا محترم نے آج میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا کہ اگر ڈھاکہ حملہ آوروں میں سے کوئی ایک ذاکر نائک کو سوشل میڈیا پر فالو کرتا تھا اس لئے ڈاکٹر ذاکر نائک دہشت گرد ہوئے تو پھر جس بالی ووڈ اداکار ہ کا ڈھاکہ حملہ آور فین تھا وہ وطن دوست کیسے ہوگئی؟ مولانا محترم نے میڈیا کو تعمیری کام میں ذہن استعمال کرنے کی نصیحت دیتے ہوئے کہاکہ میڈیا کو سچائی سامنے لانا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ڈاکٹر ذاکر نائک کے نا حامی ہیں اور نہ ان کے مخالف ہیں، کیونکہ بہت سی باتوں میں ان سے اختلاف ہوسکتا ہے ،لیکن ہم میڈیا سے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کا گناہ کیا ہے جو ان کا میڈیا ٹرائل شروع ہوگیا ہے ۔ مولانا محترم نے مصیبت کی اس گھڑی سے میں قوم سے صبر کا مظاہر ہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے جو ش سے زیادہ ہوش سے کام لینے کی اپیل کی ۔ مولانا محتر م نے کہاکہ اگر ڈاکٹر ذاکر نائک نے کوئی گناہ کیا ہے تو جانچ ایجنسیاں اپنا کام کررہی ہیں اور دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائیگا، مگر میڈیا کب سے جج کا فریضہ انجام دینے لگا ؟ مولانا محترم نے قوم سے اپیل کی کہ وہ دشمن کے ہاتھوں کا الہ کار نہ بنے اور ڈاکٹر ذاکر نائک کے خلاف کسی بھی طرح کے احتجاج سے گریز کرے ۔ مولانا محترم نے کہاکہ دشمن کبھی مسلک کی تمیز نہیں کرتا ہے بلکہ آپ کا مسلمان ہونا اس کے لئے کافی ہے ۔ مولانا محترم نے کہاکہ ڈاکٹر ذاکر نائک نے خود وزارت داخلہ کے ذریعہ تفتیش کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے ، لیکن سرکار کو کسی بھی میدان میں دوہرا پیمانہ بھی نہیں اختیار کرنا چاہئے ۔ مولانا محترم نے کہاکہ سرکار ڈاکٹر ذاکر نائک کی تفتیش کے لئے آزاد ہے، لیکن جو گوڈسے آر ایس ایس سے متاثر ہوکر دہشت گر د بنا اور گاندھی کی جس نے جان لی کیا اس آر ایس ایس کی بھی جانچ ہوگی ؟ سرکار کو اسے واضح کرنا چاہئے ۔